مولانا سید سبط نبی خلف سید بشیر علی صاحب نوگاواں ضلع مراد آباد میں پیدا ہوئے ۔ تاریخ ولادت 27 شعبان 1298 ھ ہے ۔ اس زمانے میں علوم دین حاصل کرنا اعزاز تھا ۔ عام و خاص دین سے گرویدگی رکھتے تھے ، مولانا کے والدین بھی نیک اور مقدس تھے ۔ انھوں نے فرزند کو علوم دین کی تعلیم دلوائی ۔
مولوی محمد حسین نوگانوی و حکیم سید ظہور الدین نوگانوی سے پڑھ کر نور المدارس امروہہ میں حاجی مولانا سید مرتضی حسین صاحب اور محمد امین صاحب حنفی سے درس لیا ۔
1324 ھ میں مولانا یوسف حسین کے ساتھ عازم عراق ہوئے وہاں کربلا و نجف اکابر علما و مجتہدین سے درس متوسط و درس خارج لے کر اجازہ ہائے روایت و اجتہاد سے شرفیاب ہوئے ۔
ان کے شیوخ درس (اساتید) کی فہرست یہ ہے :
مولانا سید کلب باقر جائسی
مولانا شیخ مہدی کشمیری (کربلا)
مولانا سید کاظم طباطبایی
آخوند سید کاظم خراسانی
آقای سید ابوالحسن اصفہانی
آقای شیخ علی قوچانی
آقا سید محمد بن سید کاظم طباطبایی
آقا سید محمد فیروز آبادی
آقا شیخ ضیاالدین عراقی
آقای شریعت
آقای فرج اللہ اصفہانی
آقای ابوتراب موسوی
آقای شیخ محمد حسین حائری مازندرانی (نجف و سامرا)
ہندوستان واپسی
1332 ھ میں وطن آئے اور 9 ربیع الاول 1333 ھ میں مدرسہ باب العلم قائم کیا ۔ نوگاواں میں دینی اور فقہی زعامت اور بڑی شخصیت کے مالک ہوئے ۔ اپنی املاک و زمین بڑی سیرچشمی سے منصب علی کو دے دی ۔ اپنے امام باڑے میں مدرسہ جاری کیا اور اس کے اخراجات میں بھی خود کفیل ہوئے ۔
علیگڑھ اور وفات
کچھ عرصے بعد مسلم یونیورسیٹی میں بلالئے گئے جہاں شیعہ دینیات کے صدر کی حیثیت سے خدمت دین انجام دی اور وہیں 1357 ھ میں علیل ہوئے ۔ جمعہ پونے گیارہ بجے 13 ذی الحجہ 1357 ھ کو انتقال فرمایا اور علی گڑھ میں دفن ہوئے ۔
مولانا سبط نبی کی روحانی عظمت اور تقوی کے سب معترف تھے ۔ ہندو سنی شیعہ سب عزت و احترام سے پیش آتے تھے ۔