توشہ آخرت
آپ کا رسالہ ٔ عملیہ ( اردو ) حدود ١٣٥٠ ھ میں چھپا تھا ۔ اس کے دیباچہ میں آپ کے اس وقت تک کے مفصل سوانح حیات اور تصنیفات کی فہرست درج ہے ۔ بعد کے حالات یہاں ذاتی معلومات کی بنیاد پر لکھے گئے ہیں ۔
آپ کے تمام تصنیفات کا یہاں درج کرنا طول ممل کا باعث ہو گا ۔ اس لئے چند اہم کتابوں کا نام لکھ رہا ہوں ۔
تفسیر انوار القرآن
اردو میں یہ تفسیر پہلے مولانا سید اظہار الحسنین صاحب عشروی ( مدرس اعلیٰ مدرسہ اسلامیہ کجھوہ ) کہ زیر اہتمام اصلاح پریس کجھوہ سے ماہ وار رسالہ الشمس کے نام سے چھپتی تھی یعنی چالیس صفحے تفسیر کے ہوتے تھے ۔ ان پر الشمس کا ٹائٹل لگا دیا جاتا تھا اور خریداروں کے نام بھیجا جاتا تھا ۔ جب مولانا راحت حسین صاحب وطن آکر رہ گئے تو ایک مومن نے ایک دستی پریس آپ کو ہدیہ کیا اور تفسیر کے صفحات ( ٤٠ صفحہ )اسی طرح ماہ وار چھپتے رہے ۔ مقدمات انوار القرآن ، تفسیر سورہ فاتحہ ، سورہ بقرہ ، اور آل عمران کی کچھ آیتیں شائع ہوئیں ۔ معلوم نہیں کتنا حصہ غیر مطبوعہ رہ گیا ۔
مرشد امت
( چار جلدوں میں ) یہ کتاب مولانا مرحوم کی نظروں میں بے حد اہمیت رکھتی تھی ۔ جس سے مذہب شیعہ کی حقانیت اور دوسرے فرقوں کا بطلان روز روشن کی طرح واضح ہو جاتا تھا ۔ ادارہ اصلاح کجھوہ نے یہ کتاب مولانا مرحوم سے چھاپنے کے لئے مانگی اور کئی برس تک اپنے پاس رکھ کر واپس کر دی اب بھی غیر مطبوعہ ہے ۔
زندگی کے آخری دور میں آپ علم رجال پر ایک مفصل تحقیقی کتاب عربی میں تصنیف فرما رہے تھے ۔ ( اس کا نام ذہن سے نکل گیا ہے ) یہ نامکمل رہ گی ۔
1369 ھ کے لگ بھگ جب آپ نے زیارت کی غرض سے عراق و ایران کا سفر کیا تو آیة العظمیٰ سید حسین بروجردی نے آپ سے فرمائش کی کہ اپنے کچھ تصنیفات کو عربی میں منتقل کیجئے تاکہ ایران و عراق کے لوگ مستفید ہوں اور یہاں کے علماء کو آپ کی جلالت قدر کا ادراک ہو ۔ وطن آکر آپ نے اپنے تصنیفات میں سے بارہ ایسے رسالوں کو جن کا فقہ استدلالی سے تعلق تھا عربی قالب میں ڈھالا اور الاثنا عشریہ کے نام سے ایک جای شائع کیا ۔ اور علمائے ایران و عراق کے پاس بھیجا ۔
دوسری کتابوں کے نام جو اس وقت پیش نظر ہیں حسب ذیل ہیں :
قاطع لجاج در میراث ازواج اردو
الغناء و الاسلام ،
تعدیة النکاح ( عربی )
الانتصار فی حرمة الادبار ، اردو
بسط الیدین ، اردو
سبیل الہدیٰ فی فضائل العلم و العماء ، اردو
جواز بکا بر سید الشہداء اردو
حسین اور یزید کی شخصیت دنیا کی مذاہب میں اردو
آپ کی زندگی زیادہ تر حسین آباد اور گوپال جیسی کوردہ جگہوں میں گزری ۔ اور آپ نے زیادہ تر اردو میں کتابیں لکھیں ۔ ان دو عوامل نے آپ کو شہرت و مقبولیت کی اس بلندی پر نہ پہنچنے دیا جس کے آپ مستحق تھے ۔