سید ناصر حسین موسوی (1284-1361 ھ) ناصر الملت کے نام سے مشہور، برصغیر پاک و ہند کی مشہور اور صاحب فتوا شیعہ شخصیات میں سے ہیں۔ آپ خاندان کنتوری کے چشم و چراغ اور صاحب عبقات الانوار میر سید حامد حسین موسوی کے فرزند ہیں۔ برصغیر کا معروف ترین کتب خانہ ناصریہ آپ ہی کے نام سے معروف ہے۔ آپ نے ساری زندگی قومی، ملی اور مذہبی ترقی کیلئے کام کیا۔ اپنے زمانے میں اس خطے کی تشیع کا مرکز جانے جاتے تھے۔ عملی زندگی میں شاگرد پروری، قومی و ملی خدمات کے ساتھ ساتھ تالیف و تحقیق میں ۱۳ کے قریب قابل ذکر آثار چھوڑے جن میں عبقات الانوار کی تکمیل کا کام بھی شامل ہے۔
خاندانی پس منظر
ناصر الملت کا خاندان حضرت امام موسی کاظم کے فرزند حمزہ کی شاخ ہے جو نیشاپور سے ہجرت کرکے ہندوستان میں آباد ہوا۔ اس کا کچھ پس منظر اس طرح سے ہے:
حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے فرزند حمزہ اور کنیت ابو القاسم بڑے محترم اور جلیل القدر بزرگ تھے۔ موسوی سادات کے اکثر گھرانے جو ہندوستان میں پائے جاتے ہیں۔ وہ مختلف زمانوں میں نیشاپور سے نکل کر ہندوستان پہنچے ہیں۔ مثلاً نواب سید محمد امین المعروف بہ نواب سعادت خاں برہان الملک بانی سلطنت اودھ کا خاندان، جو اودھ اور بنگال میں پھیلا ہوا ہے۔ شمس آباد، برست و کرنال وغیرہ کے سادات اور اجمیر کے چشتی خاندان بھی نیشاپوری خاندان کی ایک شاخ ہے۔
حمزہ کے دسویں طبقہ سے سید شرف الدین ابوطالب نامی بزرگ آٹھویں صدی ہجری میں اہل و عیال کے ساتھ نیشاپور سے نکل کر ہندوستان میں آباد ہوئے۔ انکے ایک صاحبزادے سلطان محمد نے تغلق کی فوج میں ملازمت کے بعد ایک ممتاز عہدہ حاصل کیا لیکن حسد کی بنا پر قتل ہو گئے۔ تغلق بادشاہ اپنی غلطی پر جلد متوجہ ہوا تو اس نے مقتول سید کے والد سید شرف الدین ابوطالب کو دریائے گھاگھرا کے دونوں کناروں پر واقع تقریباً ۹۰۰ موضع پر مشتمل جاگیر سے نوازا، جس کا صدر مقام سید صاحب موصوف نے قرار دیا کنتور میں۔ ابو المظفر علاء الدین حسین کی پیدائش کے بعد یہ خاندان کنتوری کہلانے لگا۔ اس خاندان سے علامہ غلام حسین کنتوری، جسٹس کرامت حسین، علامہ محمد قلی، سید حامد حسین کے نام قال ذکر ہیں۔
نسب
السيد ناصر حسين - شمس العلماء - بن السيد مير حامد حسين بن المفتى السيد محمد قلى بن السيد محمد حسين المعروف بالسيد الله كرم ابن السيد حامد حسين بن السيد زين العابدين بن السيد محمد المشهور بالسيد البولاقي بن السيد محمد المعروف بالسيد مدا بن السيد حسين المشهور بالسيد ميتم ابن السيد حسين بن السيد جعفر بن السيد علي بن السيد بن السيد كبير الدين بن السيد شمس الدين بن السيد جمال الدين بن السيد شهاب الدين أبي المظفر حسين الملقب بسيد السادات والمعروف بالسيد علاء الدين أعلى بزرك بن السيد محمد المعروف بالسيد عز الدين بن السيد شرف الدين أبي طالب المشهور بالسيد الأشرف بن السيد محمد الملقب بالمهدي المعروف بالسيد محمد المحروق بن حمزة بن علي بن أبي محمد بن جعفر بن مهدي بن أبي طالب بن علي بن حمزة بن أبي القاسم حمزة إبن الإمام أبي إبراهيم موسى الكاظم علیہ السلام
ولادت
آپ کی ولادت با سعادت 19 جمادی الاخری 1284 ھ بروز پنجشنبہ اول وقت نماز صبح بمقام لکھنو ہوئی۔حضرت اسحاق پیغمبر کی تاریخ پیدائش سے موافقت کی بنا پر آپکے چچا محترم جناب مولانا سید اعجاز حسین صاحب قبلہ مرحوم نے اسحاق نام رکھا لیکن والد نے بیٹے کی خبر سنی تو کہا: میرا نام حامد حسین ہے اس بچے کا نام ناصر حسین ہونا چاہیے۔ یہی نام معروف ہوا۔ خاندانی رسم کے مطابق کنیت ابوالفضل اور لقب نجم الدین قرار پایا۔نیز شمس العلما بھی لقب معروف ہے۔