براہ کرم پہلے مطلوبہ لفظ درج کریں
سرچ
کی طرف سے تلاش کریں :
علماء کا نام
حوزات علمیہ
خبریں
ویڈیو
20 جُمادى الآخرة 1446
ulamaehin.in website logo
مولانا مجتبی علی خان ادیب الهندی ره
مولانا مجتبی علی خان ادیب الهندی ره

Mujtaba Ali Khan Adibulhindi

ولادت
15 رمضان المبارک 1364 ه.ق
عبد اللہ بہارپور، سلطان پور
وفات
4 محرم 1421 ه.ق
لکهنو
والد کا نام : الحاج محمد ضیغم علی خان مرحوم
تدفین کی جگہ : حسینیہ بہارپور، سلطان پور
شیئر کریں
ترمیم
کامنٹ
ولادت
1364 ه.ق
نجف اشرف روانہ ہونا
1384 ه.ق
ہندوستان واپسی
1396 ه.ق
وائس پرنسپل مدرسۃ الواعظین لکھنو
1400 ه.ق
پرنسپل منصبیہ عربی کالج میرٹھ
1419 ه.ق
وفات
1421 ه.ق
مختصر تعارف
تبلیغی سفر
وکالت
مناصب
علمی آثار
آپ کے خدمات
اجتماعی خدمات
شخصیت کی خوبیاں
اولاد
ایک یادگارلمحہ
وفات
تصاویر

مختصر تعارف

اسم گرامی:  مجتبیٰ علی خان

عرفیت : عابد(گھروالوں کے لئے )

شہرت :ادیب الہندی

تخلص:ادیب

وطن : عبد اللہ بہارپور،ضلع سلطان پور

تاریخ ولادتــ: ۱۵؍رمضان المبارک ۱۳۶۴ھ؁مطابق ۲۳؍اگست ۱۹۴۵ء؁

ولدیت:جناب الحاج محمد ضیغم علی خان مرحوم (رئیس بہارپور)

ابتدائی تعلیم :جامعہ ناظمیہ لکھنؤ

اعلیٰ تعلیم: حوزہ علمیہ نجف اشرف ؛(2؍محرم 1384 ھ کونجف اشرف روانہ ہوئے اورتقریباً۱۲سال تک اساطین فقہ واصول سے کسب فیض کرنے کے  بعد  1396 ھ  میں ہندوستان واپس آئے)

اسناد:عالم ،فاضل ،ادیب ماہر،ادیب کامل،بی اے (B.A)ایم اے(M.A)ایل ایل بی (L.L.B)

اساتذہ کرام

 

آیۃ اللہ العظمیٰ حکیمؒ ،آیۃ اللہ العظمیٰ خمینی ؒ،آیۃ اللہ العظمیٰ خوئی ؒ،آیۃ اللہ راستی ،آیۃ اللہ کریمی ،مفتی اعظم مولاناسیداحمد علی ؒ، استاذ الاساتذہ مولانامحمد شاکرامروہوی دام عزہ،علامہ اخترعلی تلہری صاحب ،مولاناابن حیدرصاحب وغیرہ

 احباب وہم عصر

 

آیۃ اللہ سید صادق حسینی شیرازی دام عزہ،آیۃ اللہ سید مجتبیٰ شیرازی دام عزہ ،حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سیدتقی الحیدری صاحب،حجۃ الاسلام سید محمد کاظم کریمی صاحب ،مولاناسیدعلی اختر رضوی شعور ؔگوپال پوری ؒ،عالی جناب قمراحسن صاحب،و۔۔۔۔

مزید دیکھیں

تبلیغی سفر

الف:عشرہ مجالس :آپ نے ہندوستان کے اکثرشہرو ںمیں عشرہ مجالس خطاب کیا نیز اسی غرض سے امریکا،کناڈا،انگلینڈ،افریقا،اور امارات متحدہ تشریف لے گئے ۔

ب:مذہبی کانفرنس:آپ نے دینی اورمذہبی کانفرنس کے سلسلے میں کئی شہروں کاسفرکیاجن میں مجلس علماء وواعظین کے زیراہتمام دہلی ، میرٹھ  اور بنگلور میں منعقدہ کانفرنسیں نمایاں حیثیت کی حامل ہیں ۔

مزید دیکھیں

وکالت

 آپ آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد شیرازی  اعلی اللہ مقامہ کے وکیل تھے ،ا س کے علاوہ جن آیات اعظام نے مختلف اجازے عطا کئے تھے ان کی تعدادچوبیس (۲۴)ہے، جن میں آیۃ اللہ العظمیٰ حکیمؒ ، آیۃ اللہ العظمیٰ اراکیؒ، آیۃ اللہ العظمیٰ کلپائیگانیؒ،آیۃ اللہ العظمیٰ خمینی ؒ،اورآیۃ العظمیٰ خوئی ؒ سرفہرست ہیں ۔

مزید دیکھیں

مناصب

۱۔وائس پرنسپل مدرسۃ الواعظین لکھنؤ  (1400 ھ میں )

۲۔پرنسپل منصبیہ عربی کالج میرٹھ  (1419 ھ میں )

۳۔جنرل سیکرٹری مجلس علماء وواعظین 

۴۔ مدرس وثیقہ عربی کالج فیض آباد

نجف اشرف سے واپسی پر فخرالاتقیاء مولاناسیدوصی محمدصاحب مرحوم نے مدرسہ میں آکرشرح لمعہ وغیرہ کادرس دینے کی فرمائش کی۔ وثیقہ کے قیام ہی کے دوران آپ نے انگریزی سیکھی اورمختلف امتحانات دیتے ہوئے ایل ایل بی کی ڈگری بھی حاصل کی ۔

مزید دیکھیں

علمی آثار

الف :ترجمے :

 

قانون اساسی جمہوری اسلامی ایران

بعض عربی اورفارسی کے طویل مقالوں کاترجمہ بھی شامل ہے

ب:تصانیف وتألیفات :

 

۱۔الامام:علی میاں ندوی نے سیرت امیرالمومنین ؑ پرایک کتاب ’’المرتضیٰ ‘‘لکھی جس میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا تھا ،مولانا موصوف نے اس فتنہ پرور کتاب کا عالمانہ جواب ’’الامام‘‘ کے نام سے ۱۹۹۴ء میں شائع کیا(افسوس علالت کی وجہ سے اس کادوسراحصہ شائع نہ ہوسکا شاید کچھ مسودے محفوظ ہوں )

۲۔انقلاب ایران :اس کتاب میں انقلاب اسلامی ایران کے سلسلہ میں عدم معرفت اور نادانی کی بنا پر زبان اعتراض کھولنے والوں کے لئے دعوت دی گئی ہے۔  ۱۳۹۹ ھ میں ادارہ نور اسلام ،فیض آباد سے شائع ہوئی ۔

۳۔انوار:اقوال چھاردہ معصومین پرمشتمل ’’انوار‘‘نامی کتاب مرتب کی جومقبولیت کے پیش نظرمختلف اداروں سے شائع ہوتی رہی ہے اس کاہندی ترجمہ بھی شائع ہوچکا ہے۔

۴۔افتخارالعلماء :یہ کتاب افتخارالعلماء مولانا سعادت حسین خان صاحب مرحوم کی حیات وخدمات پرمشتمل ہے ۔

۵۔جدیدفارسی ادب پرانقلاب اسلامی ایران کے اثرات (غیرمطبوعہ)یہ کتاب اصل میں مولانا مرحوم کی پی ،ایچ،ڈی (Phd)کی Thesisتھی۔

۶۔ جناب زینب سلام اللہ علیہا (غیرمطبوعہ نامکمل)

ج:مضامین

 

آپ نے بہت سے مضامین تحریر کئے جوہندوپاک کے مختلف رسالوں میں شائع ہوئے جن میںالواعظ،توحید،اصلاح، سرفراز، صداقت اورتنظیم المکاتب سرفہرست ہیں۔

مضامین کی تنظیم وترتیب کاکام چل رہاہے عنقریب ویب سائٹ کے ذریعہ مومنین کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے ۔

مزید دیکھیں

آپ کے خدمات

دینی خدمات :

 

۱۔مختلف شہروں اوردیہاتوں میں مساجداورامامباڑوں کی بنیادرکھی اوران کی تعمیرمیں مالی تعاون کیانیزتعمیرمساجدکمیٹی کی بنیادبھی رکھی ۔

۲۔بہارپورکے آبائی امام باڑے کی تعمیرنو کروائی اور اپنی وصیت کے مطابق اسی میں سپردلحدہوئے ۔

۳۔آپ نے متعدداداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کیاجن میں مجلس علماء وواعظین اورتعمیرمساجدکمیٹی شامل ہیں۔

۴۔مدرسۃ الواعظین کے وائس پرنسپل ہونے کے بعدآپ نے مدرسہ میں بہت سے ترقیاتی کام کئے ۔کتب خانے کے لئے جدید کتابیں حاصل کیں ۔بوسیدہ عمارت کی تعمیرنوکی مہم چلائی اورمتعددکمرے تعمیرکروائے ،ماہنامہ الواعظ کوعلمی اورمالی تعاون کے ذریعہ کافی ترقی دی نیز مدرسہ میں دینی معلومات کاہفتہ وارپروگرام ہوتاتھا جس میں اہل شہربھی شامل ہوتے تھے۔

۵۔وقت کی اہم ترین ضرورت کے پیش نظرآپ نے مجلس علماء وواعظین سے بہت سی کتابیں شائع کروائیں جن میں علی ؑفی القرآن، اہل البیت ؑفی القرآن ،شہرشہادت ،امام مہدی (عج )حدیث کی روشنی میں،ایسا ہی ہے حکم اسلام کاوغیرہ شامل ہیں۔

ادبی خدمات:

 

شعروشاعری کے علاوہ ادبی مضامین اورانشائیے شامل ہیں جومختلف ناموں سرفراز میں شائع ہوئے ۔

مزید دیکھیں

اجتماعی خدمات

۱۔لکھنؤکی تحریک عزاداری میں نمایاں حصہ لیا۔

۲۔عراق کے قیام کے دوران آیۃ اللہ یوسف حکیم کی حفاظت کے لئے بڑھ چڑھ کرحصہ لیا۔

آپ اس سلسلے میں اتنے سرگرم تھے کہ حکومت کی بلیک لیسٹ میں نام آگیاتھالیکن اس کے باوجود اپنی ذمہ داری سے دست بردارنہیں ہوئے آخرکارآیۃ اللہ حکیم کے خانوادہ کی طرف سے آپ کوشام بھیجنے کاانتظام کیاگیااورآپ بحفاظت حدودعراق سے نکل آئے ۔

۳۔آیۃ اللہ خمینی ؒ نجف اشرف میں رہ کرایران کی شاہی حکومت کے خلاف تحریک چلارہے تھے آپ نے اس تحریک میں بھی غیرمعمولی حصہ لیا جس کے نتیجے میں حکومت کے معتوبین میں شمارہونے لگے اورنام بدل کرہندوستان واپس آناپڑا۔

مزید دیکھیں

شخصیت کی خوبیاں

۱۔حق کے لئے جانثاری کاجذبہ :عراق وایران کی تحریکیں اس بات کی گواہ ہیں۔

۲۔جلدی معاف کردینا۔                         ۳۔اپنے دشمنوں سے نیک برتائوکرنا۔

۴۔مادی چیزوں سے بے رغبتی ۔                  ۵۔غیبت کرنے والوں سے دوری ۔

۶۔اہل بیت طاہرین ؑکے دشمنوں سے شدید نفرت اوراظہاربیزاری ۔

مزید دیکھیں

اولاد

۱۔حجۃ الاسلام مولانامصطفیٰ علی خان (شمیل)آپ حوزہ علمیہ قم میں زیرتعلیم ہیں اوراپنے والدگرامی کے کارناموں کومنظرعام پرلانے اوران کے ادھورے کاموں کومکمل کرنے کی جدوجہدکر رہے ہیں، خداان کی توفیقات میں اضافہ فرمائے ۔

۲۔مرتضیٰ علی خان  (کمیل)

۳۔احمدعلی خان  (زہیر)

۴۔مہدی علی خان (سہیل)

مزید دیکھیں

ایک یادگارلمحہ

عراق میں قیام کے دوران ایک مرتبہ درسی مذاکرہ میں جاسوسوں نے عراق پولس کومولانامرحوم کی موجودگی کی اطلاع پہنچادی ،پولس صرف انہیں کوتلاش کرنے وہاں پہنچی تھی لیکن ان میں ذرابھی اضطراب پیدانہ ہوا زیر لب یہ آیت پڑھتے رہے ’’وجعلنامن بین ایدیھم سداومن خلفھم سداًفاغشیناھم فھم لایبصرون ۔‘‘ (یس ؍۹)

ہم نے ایک دیواران کے آگے کھڑی کردی اورایک دیواران کے پیچھے ،ہم انھیں ڈھانک دیااب انھیں کچھ نہیں سوجھتا۔

پولس وہاں کچھ دیرتک کھڑی رہی اورپھرواپس چلی گئی توان کے رفقاء کی جان میں جان آئی سب نے ا س لرزہ خیزواقعہ پردیرتک تبصرے کئے لیکن یہ تمام تبصروں کاجواب ہلکی سی مسکراہٹ سے دیتے رہے ۔  

مزید دیکھیں

وفات

 

آپ کے گردے خراب ہوچکے تھے بڑے فرزندبرادرعزیزمولانامصطفیٰ علی خان(شمیل)صاحب نے اپنے گردے کی پیشکش کی جسے انھوں نے ایک عرصہ تک ٹالاآخرڈاکٹروں کے اصرارسے مجبورہوکرگردے کی تبدیلی کاآپریشن ہوا ڈاکٹروں نے چھ مہینے تک سخت حفاظت اوراحتیاط کامشورہ دیاتھاکہ انفکشن نہ ہوجائے لیکن دوہی مہینے میں لکھنؤ آگئے اورعیادت کرنے والوں میں ایساگھرے کی سخت انفکشن ہوگیادوبارہ دہلی گئے لیکن وقت موعود آچکاتھا۴؍محرم۱۴۲۱ھ کودارفانی سے داربقا کی طرف کوچ کرگئے۔میت لکھنوہوتے ہوئے وطن (بہارپور)پہنچی نمازمیت مرحوم کے فرزند اکبر مولانا مصطفی  علی خان شمیل نے پڑھائی ۔

مدفن:حسینیہ بہارپور،ضلع سلطان پور ۔

مزید دیکھیں
تصاویر
ادیب الهندی ره
.
ادیب الهندی ره
ادیب الهندی ره
.
زوم
ڈاؤن لوڈ
شیئر کریں
شخصی
ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره
علماء کے ہمراہ
ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره
تقریر
ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره
قبر مطهر
ادیب الهندی ره ادیب الهندی ره
دیگر علما
کامنٹ
اپنا کامنٹ نیچے باکس میں لکھیں
بھیجیں
نئے اخبار سے جلد مطلع ہونے کے لئے یہاں ممبر بنیں
سینڈ
براہ کرم پہلے اپنا ای میل درج کریں
ایک درست ای میل درج کریں
ای میل رجسٹر کرنے میں خرابی!
آپ کا ای میل پہلے ہی رجسٹر ہو چکا ہے!
آپ کا ای میل کامیابی کے ساتھ محفوظ ہو گیا ہے
ulamaehin.in website logo
ULAMAEHIND
علماۓ ہند ویب سائٹ، جو ادارہ مہدی مشن (MAHDI MISSION) کی فعالیتوں میں سے ایک ہے، علماۓ کرام کی تصاویر اور ویڈیوز کو پیش کرتے ہوۓ، ان حضرات کی خدمات کو متعارف کرواتی ہے۔ نیز، اس سائٹ کا ایک حصہ ہندوستانی مدارس اور کتب خانوں، علماء کی قبور کو متعارف کروانے سے مخصوص ہے۔
Copy Rights 2024