مولانا سید محسن رضوی صدر مفسرین آیۃ العظمی سید راحت حسین گوپال پوری طاب راہ کے تیسرے بیٹے تھے۔ آپ کی ولادت وطن مالوف گوپال پور (ضلع سیوان) میں ۲۹/ جمادی الثانيه ۱۳۳۵ھ کو ہوئی تھی۔ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے پدر بزرگوار سے حاصل کی ۔ کسی حد تک اپنے برادر بزرگ مولانا سید علی صاحب طاب ثراہ سے بھی گھر پر ہی کسب فیض کیا۔ پھر سلطان المدارس میں داخلہ لیا اور امتیازی نمبروں سے صدر الافاضل کیا۔ اس کے بعد مدرسة الواعظین میں داخل ہوئے اور وہاں سہ سالہ کورس پورا کر کے دوسال مدرسہ کی طرف سے تبلیغی خدمات انجام دیئے۔
چونکہ آپ کے والد ماجد ذیابیطس کے مریض تھے نیز ان کو اپنے تحریری مشاغل میں کسی معاون کی بھی ضرورت تھی جو حوالے وغیرہ نکال سکے۔ اس لئے آپ نے تقریبا دس سال آن بزرگوار کی خدمت میں گوپال پور اور لکھنو میں گذارے۔ 1376 ھ میں ان کے انتقال کے بعد آپ موگادیشو (صومالیہ ) بحیثیت امام جمعه و جماعت تشریف لے گئے۔ وہاں سے علیحدہ ہونےکے بعد آپ یوگانڈاگئے۔ ۱۹۷۳ء میں کمپالا میں آپ امام جمعه جماعت تھے ، کچھ عرصہ کے بعد وہ تانزانیا آئے اور عروشادار السلام اور مٹاناوغیرہ جماعتوں میں لوگوں کو فیض پہنچاتے رہے۔ ماڈاگاسکر بھی تبلیغ کے لئے تشریف لے گئے۔
حدود ۱۹۸۰ء میں وہ افریقہ سے واپس آئے ۔ عرصہ دراز سے انھوں نے اپنی سسرال بڑا گاوں گھوسی کو اپنا وطن بنالیا تھا۔ اور وہیں مقیم رہے۔ حدود ۱۹۸۸ء میں آپ کو مدرسة الواعظین کا پرنسپل بنایا گیا جہاں تقریبا آٹھ سال رہے۔ پھر وہاں سے علیحدہ ہو کر بڑا گاوں گھوسی واپس آ گئے ۔ 1999ء میں آپ کی اہلیہ نے انتقال کیا تو آپ بہت زیادہ متاثر ہوئے۔ آپ خودعلیل رہنے لگے تھے۔ ۲۸ فروری ۲۰۰۰ء کو دل کا دورہ پڑا۔ علاج کے لئے بنارس لے جا کر بنارس ہندو یو نیورسٹی کے اسپتال میں داخل کیا گیا۔ مگر جاں بر نہ ہو سکے۔ 25 ذی الحجہ 1420 ہجری کو رات کے ساڑھے دس بجے رحلت فرمائی۔ لاش بڑا گاوں لائی جہاں 27 ذی الحجہ کو تدفین ہوئی۔