به نقل از مطلع انوار:
سلامت علی دبیر ابن غلام حسین، ملا اہلی شیرازی کی اولاد سے تھے۔ اس خاندان کے بزرگوں میں ملا رفیع شاہ دہلی کے میر منشی تھے۔ غلام محمد اور ان کے بیٹے غلام حسین سیاسی افرا تفری کی وجہ سے پریشان حال رہے۔ غلام حسین 1324ھ کو لکھنو آئے تو مرزا صاحب ساتھ سال کے تھے۔ ان کی ولادت 11 جمادی الاولی 1218ھ کو محلہ بلی ماراں دہلی میں ہوئی تھی۔
مولانا غلام ضامن اور مولانا مرزا کاظم علی اخباری اور ملا مہدی مازندرانی مجتہد رحمہم اللہ سے صرف و نحو ، معانی و بیان، منطق و فلسفہ ، تفسیر و حدیث ، فقہ و اصول کا درس لیا۔
مرزا سلامت علی دبیر فارسی و عربی کے عالم اور متقی و عارف ، سخی ، عابد و زاہد بزرگ تھے۔ ان کی شہرت مرثیہ گو کی حیثیت سے ہوئی ۔ مگر وہ در اصل عالم و واعظ تھے ۔ ان کے مرثیہ میں استدلال ، بحث ، تاریخ و تبلیغ کا بھر پور مظاہرہ ہے ۔ انھیں بالاتفاق عالم و مقدس مانا گیا ۔
وفات
مرزا صاحب نے تیسویں محرم 1292 ھ رات کو قریب صبح صادق رحلت کی ۔ دریائے گومتی پر غسل ہوا ، جناب سید ابراہیم صاحب نے نماز جنازہ پڑھائی اور مجمع عظیم کے ساتھ خود ان کے گھر میں دفن کیا گیا ۔
اولاد
جناب مرزا محمد اوج صاحب 1335 ھ
مرزا محمد ہادی حسین عطارد 1291ھ
تصانیف
مراثی و قصائد و مثنویات و قطعات (عربی و فارسی )
اردو ابواب المصائب