افتخار العلماء مولانا سعادت حسین خان صاحب ابن منور حسین ابن محمد حسین ابن بخشی خان امہٹ ضلع سلطان پور کے مایہ ناز فرزند تھے ۔ آپ نے اپنی تاریخ ولادت خود اپنے قلم سے ٢١ صفر ١٣٢٥ ھ تحریر فرمائی ہے جو ٥ اپریل ١٩٠٧ ء سے مطابق ہے بچپن کا نام فقیر حسین تھا لیکن جامعہ ناظمیہ میں داخل ہوئے تو سید ہادی حسن صاحب مرحون نے جو علم جفر کے ماہر استاد تھے اسے بدل کر سعادت حسین کر دیا ۔ ( الذریعہ میں تاریخ ولادت حدود ١٣٣٠ ھ درج ہے جو تسامح ہے )
افتخار العلماء مولانا سعادت حسین خان کے جد اعلیٰ بریار سنگھ مسلمان ہو گئے تھے ۔ جس کے بعد ان کا نام بریار خان ہو گیا ۔ آپ کی مسلم اولادیں سلطان پور اور پرتاب گڑھ میں ہزاروں کی تعداد میں آباد ہیں ۔ مولانا موصوف تحریر فرماتے ہیں :
'' امہٹ میں تشیع ہمارے دادا کے دادا بخشی خان کے سبب آیا اس لئے کہ انھوں نے خود ہی سرور عالم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی خواب میں زیارت کی تھی ۔ مگر جب حضرت کو سلام کیا تو حضرت نے منہ پھیر لیا بخشی خان نے حضرتۖ سے اس کا سبب پوچھا تو آنحضرتۖ نے فرمایا : میں نے اس لئے تمھاری طرف سے منہ پھیر لیا کہ تم ہمارے اہل بیت کو دوست نہیں رکھتے ۔ تو بخشی خان نے عرض کی اب سے ان کو دوست رکھوں گا ۔
ان کے ایک دوست زمینداروں میں سے پڑھے لکھے تھے ۔ ان سے خواب نقل کیا تو انھوں نے خواب کی تعبیر بتائی کہ آپ کو شیعہ ہونے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ چنانچہ وہ شیعہ ہو گئے اور ان کے ساتھ کل آبادی شیعہ ہو گئی ''