دیگر حالات خود مولانا مرحوم کی قلم سے ان ہی کتاب مجید البیان فی تفسیر القرآن سے ملاحظہ ہوں:
قلمی خدمت کرنے کا جذبہ تو الواعظ کی ادارت کے زمانہ سے ہی تھا۔ (حقیر 1974 سے ۹۸۰ تک ماهنامه الواعظ لکھنؤ کامد یر ر ہا) ہر ماہ رسالہ مذکورہ کے اڈیٹور میں لکھنے کے علاوہ مضامین بھی لکھنے کی کوشش ہوتی اور دیگر تالیف و ترجمے کی طرف بھی توجہ رہتی۔ چنانچہ اس زمانے میں میں نے مدینہ یونیورسٹی کے پروفیسر محسن العباد کے شہرۂ آفاق عربی مضمون (عقيدة أهل السنة والأثر في المهدي المنتظر) کا اردو ترجمہ کیا جو ماہنامہ الواعظ میں قسط وار شائع ہوا اور بعد میں ادارہ مدرستہ الواعظین لکھنؤ کے شعبہ تصنیف و تالیف موید العلوم نے بھی کتابی شکل میں اس کی اشاعت کی اور ہندوستان کے بعض جرائد میں اس کے تعلق سے بہترین تبصرے شائع ہوئے۔ حقیقت یہ ہے کہ تصنیف و تالیف کے لیے اعلی علمی صلاحیت کے ساتھ وقت اور یکسوئی کی بھی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ خصوصا مذہبی اور اصلاحی کتب کی تالیف تو مطالعہ و تحقیق کے بغیر دشوار سے دشوار تر مرحلہ ہے ۔ جب کہ اس بے بضاعت میں دونوں ہی چیزیں میسر نہیں۔ علمی کم مائگی کے ساتھ مسلسل ملک اور بیرون ملک کا سفر جہاں محافل و مجالس اور تبلیغی مصروفیات سے اگر فرصت ملی تو کتابوں کا قحط ۔
حضرت علامہ ادیب الہندی مولا نا مجتبی علی خاں صاحب طاب ثراہ میری قلمی کاوشیں تلخیص ارجح المطالب کے مقدمہ میں اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تحریرفرماتے ہیں:
ارجح المطالب بڑی جامع اور مفصل کتاب ہے اور اس سے افاده و استفاده ہر کس و ناکس کے لیے مشکل اور دشوار تھا۔ اس لئے ہمارے مدرستہ الواعظین کے مایہ ناز واعظ ثقه الاسلام مولانا مسرور حسن صاحب واعظ نے اس کی تلخیص بڑی جانفشانی سے فرمائی ہے اور اپنے بے پناہ مصروفیات سے وقت نکال کر اسے مرتب کرنے میں بڑا وقت دیا ہے ۔ آج کل موصوف تبلیغ دین کے سلسلہ میں افریقہ میں مقیم ہیں۔
۱۹۸۳ء میں جب میں سازمان تبلیغات اسلامی ایران سے منسلک ہوا تو اس وقت اس عظیم ادارے کے مسئولین کی خواہش پر بہت سے مضامین کے اردوتر جمے کئے جو مختلف رسالوں میں شائع ہوئے۔ نیز بہت سی کتابوں کا بھی اردو زبان میں ترجمہ کیا جوساز مان کی طرف سے شائع ہوئی ہیں ۔ ان میں سے چند کتابوں کے نام یہ ہیں:
(۱) انقلاب اسلامی اور اقوام عالم کا مستقبل
(۲) رئیس مذہب شیعہ امام جعفر صادق علیہ اسلام
(۳) فلسفه اخلاق ،شہید مطہری
(4) حق و باطل ،شہید مطہری
(۵) انسان و دین ، شہید مطہری
میں نے برسوں جوتحریری کام کیا ہے احباب کے بے حد اصرار پر انھیں مختلف موضوعات کی شکل میں اپنے بے پناہ مصروفیات و عوارض کے ساتھ شائع کرنے کی ہمت کر رہا ہوں ۔ زیر نظر کتاب مجید البیان فی تفسیر القرآن کی پہلی جلد اسی سلسلہ اشاعت کی پہلی کڑی ہے۔
ہمیں اپنے خطبات و تقاریر بھی شائع کرنے کا ارادہ ہے۔ خداوند عالم طفیل محمد و آل محمد علیہم السلام توفیق شامل حال فرمائے تو بیشک ہمارا یہ اراده شرمنده عمل ہوسکتا ہے۔