تاج العلما مولانا سید محمد زکی صاحب محرم 1329 جنوری 1909 کو لکھنو میں متولد ہوئے ۔ آپ سرکار نجم العلما کے پوتے تھے ۔ آپ کے والد ماجد سید محمد صاحب سرکار نجم العلما کے بڑے فرزند تھے ۔ سید محمد زکی ابھی 9 سال کے تھے کہ سایہ پدری سے محروم ہوگئے اور آپ کی تعلیم اور پرورش کی پوری ذمہ داری نجم العلما نے اٹھا لی ۔ ابتدائی تعلیم کے بعد مدرسہ ناظمیہ کے تمام مدارج طے کئے اس کے بعد نجف اشرف تشریف لے گئے ْ پانچ سال کے بعد جب وطن واپس آئے تو وہ دن سرکار نجم العلما کے لئے انتہائی شادمانی اور مسرت کا دن تھا ۔
اب مدرسہ الواعظین کا شعبہ نشر و اشاعت آپ کی نگرانی میں دیا گیا ۔ 1965 میں آپ مدرسہ کے متولی بنائے گئے ۔ الواعظ میں ایک صفحہ آپ کے لئے مخصوص تھا جس میں آپ فقہی مسائل کے جوابات لکھتے تھے ۔ بقول مولانا سید آغا مہدی صاحب مرحوم کے ’’اس زریں دور میں مدتوں سے ملتوی شدہ اجلاس (دوبارہ ) جاری ہوئے ‘‘ یہ اجلاس کئی کئی دن تک کبھی کلکتہ ، کبھی پٹنہ ، کبھی لکھنو میں ہوتے ۔ جن میں عظیم الشان اجلاس ( چہاردہ صد سالہ یادگار مرتضوی ) بھی شامل تھا ۔
جب سرکار مفتی سید احمد علی صاحب نے عتبات عالیات کا سفر کیا تو تقریبا چھ مہینہ تک مدرسہ ناظمیہ کے پرنسپل کی ذمہ داریاں بھی آپ کے سپرد رہیں ۔
تصنیفات:
الواعظ اور مسلم ریویو کی ہر اشاعت میں سالہائے سال مضامین لکھتے رہے ۔ کئی رسالے لکھے جن میں الانجیل کو تبلیغی اعتبار سے بڑی مقبولیت حاصل ہوئی ۔
تاج العلما نے 23 ربیع الاول 1418 کو تقریبا ساڑھے آٹھ بجے شب میں رحلت فرمائی اور اپنے دادا نجم العلما کے پہلو میں دفن ہوئے ۔