براہ کرم پہلے مطلوبہ لفظ درج کریں
سرچ
کی طرف سے تلاش کریں :
علماء کا نام
حوزات علمیہ
خبریں
ویڈیو
22 شَوّال 1446
ulamaehin.in website logo
مولانامحمد مختار زنگی پوری

مولانا محمدمختار زنگی پوری

Maulana Syed Mohammad Mukhtaar Zangipuri

ولادت
18 رجب 1333 ه.ق
زنگی پور
وفات
5 جمادی الثانی 1434 ه.ق
لکهنو
والد کا نام : سید محمدتقی
تدفین کی جگہ : لکهنو
تصنیف، شاعری، تدریس
شیئر کریں
ترمیم
کامنٹ
سوانح حیات
تعلیم
تصانیف
شاعری
تبلیغی خدمات
وفات
تصاویر
متعلقہ لنکس

سوانح حیات

زنگی پور وہ مردم خیز سرزمین ہے جہاں کے ارباب علم وادب نے شاہراہ حیات پر ایسی علمی شمعیں روشن کیں جن کی ضوباری سے زمانہ آج تک فیضیاب ہورہا ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی صاحب فضل و کمال گزرے ہیں جنہوں نے علمی دبدبہ قائم کر کے عالمی شہرت حاصل کی اور نابغہ روزگار قرار پائے ۔ ہمارے دور کے بزرگ عالم دین کا تعلق بھی اسی سرزمین سے ہے جو خوش اخلاقی ، نرم مزاجی، صلح جوئی ، دردمندی اور کم گوئی میں ممتاز حیثیت رکھتے ہیں میری مراد مولانا سید محمدمختار صاحب قبلہ سے ہے۔ جن کی ولادت ۱۸؍ رجب ۱۳۳۳ / ۱۲ جون ۱۹۱۵ء کو زنگی پور کے علمی و ادبی خانوادے میں ہوئی۔ والد ماجد سید محمدتقی صاحب با قاعدہ مولوی تو نہیں تھے مگر عربی وفاسی کی اچھی شد بودرکھتے تھے اور شریعت پر سختی سے کاربند تھے۔

مزید دیکھیں

تعلیم

آپ نے عربی و فارسی کی ابتدائی کتب والد ماجد سے پڑھیں اور جب سن شعور کو پہنچے تو والد ماجد نے با قاعدہ دینی تعلیم کے لئے بنارس بھیجا اس وقت آپ کی عمر ۴ ار برس تھی۔ مدرسہ ایمانیہ میں آپ کا داخلہ ہوا۔ مولانا حکیم ناظم حسین صاحب گوپال پوری مدرسہ کے پرنسپل تھے جن کی نگرانی میں مدرسہ ایمانیہ رواں دواں تھا اگر چہ طلاب کی تعداد کم تھی مگر تعلیمی نظام بہت بہتر تھا۔ آپ نے میزان و منشعب سے تعلیم کا آغاز کیا۔ مولانا ناظم حسین صاحب کے علاوہ مولانا حسن رضا صاحب بنارسی اور مولانا ناصر حسین صاحب سے کتب متداولہ کی تحصیل کی اور بنیادی کتب کو مضبوط کیا۔ مگر بیماری کے سبب ایک مدت تک تعلیمی سلسلہ معطل رہا۔ جب صحت یاب ہو گئے تو پھر بنارس گئے ۔ اس دوران ۱۹۲۸ء جامعہ جواد یہ کا قیام عمل میں آیا آپ نے جامعہ جوادیہ میں داخلہ لے لیا۔

مولانا سید محمد یوسف صاحب قبلہ زنگی پوری مدرسہ کے پرنسپل منتخب کئے گئے وہ اعلیٰ درجات کو پڑھاتے تھے آپ نے شرح لمعہ ، شرح کبیر، رسائل و مکاسب کا درس مولانا سید محمد یوسف صاحب سے لیا آپ کو فقہ و اصول میں ملکہ اور کامل عبور حاصل تھا۔

آپ تعلیم کے دوش بدوش تربیت کو بھی لازم شمار کرتے تھے یہی وجہ ہے کہ مولانا سید محمد یوسف صاحب کے شاگرد علم کے ساتھ تربیت سے بھی آراستہ تھے۔ اس دور کی دوسری اہم شخصیت علامہ سید حمد رضی زنگی پوری کی تھی جو مدرسہ جوادیہ کے وائس پرنسل تھے اور طلاب کو منطق، فلسفہ اور ادبیات کا درس دیتے تھے۔

مولانا مختار صاحب نے حمد اللہ ،صدرا، حماسہ اور حریری کی تعلیم علامہ رضی سے حاصل کی جنھیں عربی ادب پر اعلیٰ دست گاہ تھی ۔

آپ اپنے درجہ میں تنہا تھے کیونکہ آپ کے ساتھی مولوی ضیاء اللہ زنگی پوری درمیان ہی سے مدرسہ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ اس طرح تمام اسا تذہ کی توجہ آپ ہی کی طرف متمرکز رہی جس سے آپ نے بھر پور فائدہ اٹھایا۔ مولا ناظہیر حسن صاحب پاروی اور مولانا محمد مہدی صاحب زنگی پوری آپ سے سینئر تھے غرض کہ ان بزرگ اساتذہ کے زیر سایہ آپ نے جامعہ جوادیہ سے فخر الا فاضل کی سند حاصل کی مگر علمی تنگی نہ بجھ سکی لکھنو کا قصد کیا اور مدرسۃ الواعظین میں داخلہ لیا۔ یہ آپ کی خوش بختی تھی کہ اس دور میں مولانا سید عدیل اختر صاحب طاب ثراه مدرسة الواعظین کے پرنسپل تھے جو ایک اعلی استاد ہی نہیں بلکہ مہربان مربی بھی تھے وہ اپنے شاگردوں سے پدرانہ شفقت فرماتے تھے ایسے شفیق و مہربان استاد سے آپ نے بہت کچھ حاصل کیا۔ مولا نا عدیل اختر صاحب بڑے با اصول ، وقت کے پابند، دقیق انظر محنتی مخلص متقی، پرہیز گار عالم تھے سادگی اور گوشہ نشینی آپ کا خاصہ تھا شہرت سے دور رہتے اور کردار سازی سے محبت کرتے تھے تمام علماء آپ کی قدر کرتے تھے سرکار نجم العلماء مولاناسید نجم احسن صاحب اعلی اللہ مقامہ آپ سے بے حد محبت کرتے تھے۔ آپ نے بڑی محنت و جانفشانی سے ہندی سنسکرت زبانیں سیکھیں اور آریوں سے مناظرے کئے۔ علمی خیانتیں ، تدلیس خیلی کے علاوہ تاریخ احمدی کے حوالے اور اس کا اضافہ آپ کی اہم علمی خدمات ہیں۔ مولا نا مختار صاحب نے تبلیغ کا فن آپ ہی سے سیکھا۔

مزید دیکھیں

تصانیف

آپ کثیر التصانیف تھے ، آپ کی تفسیر جو تفسیر رضی“ کے نام سے موسوم ہے۔ بے حد مقبول ہوئی اس کے علاوہ قاتلان حسین کی گرفتاری اسلام کا اقتصادی نظام سیاست علویہ ابطال مادیت بہت مشہور ہوئیں۔

مزید دیکھیں

شاعری

عربی کے سینکڑوں اشعار از بر تھے۔ فی البدیہہ اشعار کہنے میں ملکہ حاصل تھا۔

مزید دیکھیں

تبلیغی خدمات

مدرستہ الواعظین کا تعلیمی دورہ مکمل کرنے کے بعد آپ نے باضابطہ علمی میدان میں قدم رکھا اور مختلف شہروں میں نماز جماعت قائم کر کے دینی ماحول پیدا کیا۔ سات سال تک نگرم آندھرا پردیش میں اعلیٰ پیمانے پر دینی و اصلاحی خدمات انجام دیں۔ آپ جس وقت وہاں پہنچے وہاں کا معاشرہ مذہب سے دور تھا غیر اسلامی رسومات کا دور دورہ تھا آپ نے رفتہ رفتہ اپنے اخلاق وکردار سے دینی ماحول قائم کیا اور لوگوں کو پابند دین و شریعت بنایا۔ اگر چہ آپ کی یہ تحریک بہت سے لوگوں کو بری لگی مگر آپ نے ضبط و قتل کا دامن نہیں چھوڑا اور بہت ہی نرم مزاجی کے ساتھ اپنی بات ان کے دلوں میں اتارتے رہے۔ اس سے نگرم میں دینداری پیدا ہوئی۔

اس کے بعد آپ نے بیرون ملک افریقہ کا سفر کیا جس میں تنزانیہ، دار السلام، موشی، ممباسہ میں دس سال رہ کر تبلیغی امور با حسن وجوه انجام دے۔ افریقہ میں آپ کی خدمات یادگار ہیں مگر صحت کی خرابی کے سبب ہندوستان واپس آنا پڑا کچھ عرصے بعد کچھ گجرات میں خدمات انجام دیں۔ اسی دوران خطیب اعظم مولانا غلام عسکری صاحب مرحوم نے جامعہ امامیہ تنظیم المکاتب کی بنیاد ڈالی۔ مولانا غلام عسکری صاحب آپ کی سادگی اور وزہد و تقویٰ سے بہت زیادہ متاثر تھے لہذا انہوں نے آپ کو تنظیم المکاتب لکھنو میں بلا لیا اور جامعہ امامیہ میں تدریس کی ذمہ داری سپرد کی۔ آپ نے انتہائی محنت لگن اور جانفشانی سے نہج البلاغہ اور ادبیات کی تدریس کی اور بحسن و خوبی اس ذمہ داری کو نبھایا خطیب اعظم آپ کی کار کردگی سے مطمئن اور خوش تھے۔ اس طرح آپ نے پندرہ سال تک درس و تدریس کا سلسلہ جاری رکھا ضعیفی کے سبب اس سلسلہ کو منقطع کیا اور رستم نگر اور کاظمین لکھنو کی مختلف مساجد میں امامت فرماتے رہے ۔

مزید دیکھیں

وفات

5 جمادی الثانی 1434 شہر لکھنو میں آپ کی وفات ہوئی اور مومنین نے نہایت ادب و احترام کےساتھ لکھنو کے ٹال کٹورے کربلا میں آپ کو سپرد لحد کیا۔

مزید دیکھیں
تصاویر
مولانا سید محمدمختار زنگی پوری
.
مولانا سید محمدمختار زنگی پوری
مولانا سید محمدمختار زنگی پوری
.
1ڈاؤن لوڈز
زوم
ڈاؤن لوڈ
شیئر کریں
مولانا سید محمدمختار زنگی پوری مولانا سید محمدمختار زنگی پوری
متعلقہ لنکس
دیگر علما
کامنٹ
اپنا کامنٹ نیچے باکس میں لکھیں
بھیجیں
نئے اخبار سے جلد مطلع ہونے کے لئے یہاں ممبر بنیں
سینڈ
براہ کرم پہلے اپنا ای میل درج کریں
ایک درست ای میل درج کریں
ای میل رجسٹر کرنے میں خرابی!
آپ کا ای میل پہلے ہی رجسٹر ہو چکا ہے!
آپ کا ای میل کامیابی کے ساتھ محفوظ ہو گیا ہے
ulamaehin.in website logo
ULAMAEHIND
علماۓ ہند ویب سائٹ، جو ادارہ مہدی مشن (MAHDI MISSION) کی فعالیتوں میں سے ایک ہے، علماۓ کرام کی تصاویر اور ویڈیوز کو پیش کرتے ہوۓ، ان حضرات کی خدمات کو متعارف کرواتی ہے۔ نیز، اس سائٹ کا ایک حصہ ہندوستانی مدارس اور کتب خانوں، علماء کی قبور کو متعارف کروانے سے مخصوص ہے۔
Copy Rights 2025