سید الفقہاء سید ابوالحسن عرف میرن صاحب قبلہ مولانا سید نیاز حسن برستی حیدرآبادی کے دوسرے فرزند سنہ 1282 ھ میں پیدا ہوئے ۔ ذہانت و جودت طبع آپ کا حصہ تھی اور اشاعت مذہب کا حوصلہ میراث میں پایا تھا ۔ ابتدائی تعلیم گھر پر حاصل کی ۔ صرف و نحو اور منطق مولانا اکابر حسین زید پوری سے پڑھی۔
سنہ 1299 میں اور بھائیوں کے ساتھ لکھنؤ گئے جہاں اپنے ماموں مولانا سید محمد عباس صاحب سے شرف تلمذ حاصل کیا ۔ لیکن آپ کے والد ماجد نے جلد بلا لیا ۔ حیدرآباد آکر اپنے والد اور مولانا سید نثار حسین صاحب ’’حسام الاسلام ‘‘ کے آگے زانوئے ادب تہہ کیا اور معقولات و منقولات کی تکمیل کی ۔
ختم تعلیم کے بعد آپ حکومت کے محکمہ میں سب رجسٹرار مقرر ہوئے ۔ سنہ 1309ھ میں اپنے والد ماجد کے انتقال کے بعد ملازمت ترک کردی اور اعلی تعلیم کی غرض سے سے نجف تشریف لے گئے ۔ وہاں چودہ سال مقیم رہے ۔ اور سید کاظم طباطبائی یزدی (صاحب عروۃ الوثقی) ، شیخ محمد حسن مامقانی اور آقائے شہرستانی کے درس خارج میں شرکت کی اور اجازات حاصل کئے ۔ آپ آقائے سید ابوالحسن اصفہانی کے قریبی دوست ، ہمدرس اور ہم شکل بھی تھے ۔ چنانچہ ایک مرتبہ کچھ بدوی عربوں نے آپ کو سرکار اصفہانی سمجھ کر دست بوسی شروع کردی ۔ بڑی مشکل سے ان لوگوں کو یقین دلایا جاسکا کہ آپ اصفہانی نہیں بلکہ دیار ہند کے رہنے والے مجتہد ہیں ۔
عراق سے واپس آکر آپ نے پورے دکن میں مرجعیت حاصل کرلی اور اپنے والد ماجد کے صحیح جانشین قرار پائے ۔ سلسلہ تدریس شروع کیا جو مسجد آپ کے والد نے بنوائی تھی وہ منہدم ہوگئی تھی ۔ آپ نے اس کو از سر نو تعمیر کرایا ۔ اسی مسجد میں امام جمعہ و جماعت رہے ۔ نماز مغربین کے بعد روزانہ درس فقہ دیتے اور بعد نماز جمعہ موعظہ بیان کرتے ۔ یہ سلسلہ تا حیات جاری رہا ۔ درس میں کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کرتے تھے ۔ تقریر میں دل کشی اور تاثیر تھی ۔ موعظہ نہایت مدلل بیان فرماتے ۔ حق گوئی اور بیباکی آپ کا آئین تھا ۔ آپ اسلامی اخلاق کا پیکر تھے ۔ مصنف تذکرہ بے بہا سے آپ کے تعلقات تھے وہ لکھتے ہیں : اب سنا ہے چند سال سے افریقہ میں ہدایت فرما رہے ہیں ۔
تصانیف
مخزن الطہارۃ
قواعد المواریث
ورع الصالحین
کلمہ طیبہ
تقریب الشرع مع اجازات
تلامذۃ
نواب سید عبداللہ
محمد علی فاضل حکیم
سید حسن کربلائی
آقا محسن
سید غیاث الدین شوشتری
سعادت علی
ڈاکٹر شجاعت علی بیگ
سید تقی حسن وفاؔ
و غیرہ
اسفار
چالیس مرتبہ عراق کا سفر کیا اور زیارات سے مشرف ہوئے ۔ سات مرتبہ حج کیا اور چودہ مرتبہ مشہد مقدس کی زیارت کی۔
اولاد
آپ کے ۵ فرزندوں کے نام یہ ہیں:
سید سراج الحسن معروف بہ محمد آقا
مجتہد سید یوسف حسین عرف علی آقا
سید جعفر حسین عرف جعفر آقا
سید ضیاء الحسن عرف ضیا آقا
مجتہد اصغر حسین مقیم لندن
وفات
مولانا نے یرقان میں مبتلا ہوکر 14 جمادی الثانیہ 1363 ھ شب سہ شنبہ میں انتقال فرمایا ۔ وقت انتقال لبوں پر یا علی ادرکنی تھا ۔ تدفین دایرہ میر مومن میں عمل آئی۔ وقت انتقال آپ کی عمر 81 سال تھی ۔