مغربی اتر پردیش کی مردم خیز بستی سری ضلع سنبھل کی نامور شخصیت مولانا سید منور رضا نقوی کی ہے۔ جنہوں نے ایک طویل عرصے تک کانودر میں رہ کر دینی خدمات انجام دیں ۔
آپ کی ولادت 18 شوال سنہ 1373 ھ مطابق جون ۱۹۵۴ سرسی ضلع مراد آباد میں جناب سید نصرت علی مرحوم کے گھر ہوئی۔
تعلیمات
ابتدائی تعلیم وطن میں حاصل کی اور مذہبی تعلیم کے سلسلے میں ۱۹۶۷ء میں مدرسہ منصبیہ میرٹھ گئے جہاں مولانا سید ابرار حسین امروہوی ، مولانا سید شبیه محمد ، مولانا سید افضال حسین ، مولانا رفعت حسین صاحب سے ۱۹۷۲ ء تک کسب علم کیا ۔
اس کے بعد جامعہ ناظمیہ لکھنو میں زیر تعلیم رہ کر امیر العلماء مولانا سید حمید الحسن ، مولانا سید رسول احمد ،مولانا سید ایوب حسین سرسوی، مولاناسید محمد ہاشم، مولاناسیدمحمد شاکر، مولانا محمدحسین نجفی طاب ثراہم ، جیسے جید اساتذہ سے فیضیاب ہو کر ۱۹۷۹ء میں مدرسہ کی آخری سند ممتاز الا فاضل حاصل کی۔
دینی خدمات
مدرسہ ناظمیہ سے فراغت کے بعد امیر العلماء مولانا سید حمید الحسن صاحب نے آب کو ۱۹۸۰ء کانودر (گجرات )تبلیغ کے لئے بھیجا جہاں آپ نے انتہائی محنت اور جانفشانی سے تبلیغی امور انجام دیئے ۔
اس علاقے میں مدرسہ کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی لہذا آپ نے کوشش اور جستجو کر کے ۱۱ / رجب ۱۹۸۳ء میں حوزہ علمیہ امام حسن عسکری کی بنیاد رکھی جس میں سرکار امیر العلماء مولانا سید حمید الحسن کے علاوہ دیگر عمائدین ملت نے شرکت کی۔
مدرسہ میں طلاب کے قیام کے لئے کشادہ اور وسیع کمرے تعمیر کرائے گئے اور طلاب کی تمام ضروریات کا معقول انتظام کیا گیا۔ اور ساتھ ہی ساتھ مدرسہ میں ایک مسجد اور امام باڑے کی بھی تعمیر کرائی گئی۔ تاکہ طلاب اور مومنین کو مذہبی امور انجام دینے میں کسی طرح کی زحمت نہ ہو اس طرح آپ نے ۳۳ سال کا نو در میں خدمات انجام دیں اور طلاب کی تعلیم کے ساتھ تربیت کرنے میں بھی مشغول رہے۔
خطابت اور ذاکری
آپ کہنہ مشق ذاکر بھی ہیں ۔ ہندوستان کے علاوہ مڈگاسکر، تنزانیہ، ماریشس، میں مجالس کو خطاب کیا اور تبلیغی فرائض انجام دیے آپ کا بیان اصلاحی اور تعمیری ہوتا ہے جس سے سامعین بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں آپ اپنے بیان کے ذریعہ قوم کو پیغام دینا چاہتے ہیں۔
آپ گھریلو ذمہ داریوں کے سبب وطن میں ہی مقیم ہو گئے تھے اور وطن ہی میں خدمت انجام دے رہے تھے ۔
آپ نہایت خلیق اور ملنسار شخصیت کے حامل تھے ۔
وفات
۱۳/محرم الحرام مطابق ۲۰/جولائی بروز شنبہ اس دارفانی سے دار جاودانی کی طرف اچانک رحلت فرما گئے۔