مولوی حکیم الحاج سید صالح متخلص بہ عرشی ، حاجی سید ناظم حسین صاحب ساکن کھجوہ ضلع سارن کے فرزند تھے۔ آپ کے دو چھوٹے بھائی مولوی سیدعلی حسین صاحب اور مولوی سید مرتضی حسین صاحب تھے ۔
مولوی محمد صالح صاحب نے تعلیم لکھنو میں حاصل کی اور وہیں طب پڑھی۔ ماہر طبیب تھے اور جہاں بھی رہے مطب جاری رکھا۔ آپ کی ایجاد کرده پھنکی کمونی بہت مشہور ہوئی۔
آپ عرصہ تک مدرسه ایمانه ( بنارس میں مدرس اعلی رہے۔ ” کمونی دواخانہ‘‘ کے اشتہارات جو اصلاح وغیرہ میں چھپتے رہتے تھے ان سے پتہ چلتا ہے کہ ۱۳۲۳ھ میں آپ بنارس میں تھے۔ نیز یہ کہ ۳۳۴اھ کے پہلے گیا چلے گئے تھے۔ اور ۱۳۳۵ھ میں چھپرہ میں تھے۔ ممکن ہے گیا میں امامت مسجد بھی آپ سے تعلق رہی ہو۔
عرشی صاحب اچھے شاعر تھے اور امام رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی شب میں کھجوے میں اپنے مکان پر ایک شاندار مقاصد ہ منعقد کرتے تھے اور خود بھی قصیدہ کہتے تھے۔ ان کا ایک مجموع قصائد تجلیات عرشی کے نام سے لکھنو میں چھپا تھا۔
آپ کے دو مختصر رسالے بھی شائع ہوئے تھے۔ (۱) اہل بیت (۲۰ صفحات) (۲) ابل بیت کی نماز
اصلاح (ماه صفر ۱۳۳۸ھ) میں یہ خبر شائع ہوئی تھی کجھوہ سے ماہ شوال ۱۳۳۷ھ میں حجاج کا قافلہ روانہ ہوا تھا اس میں مولوی سید محمد صالح عرشی بھی شریک تھے اور حسن اتفاق سے جناب مولوی حاجی مقبول احمد صاحب کا بھی ساتھ ہوگیا۔ یہ قافلہ ۲۶ نومبر مع الخیر وطن واپس آیا۔ بہت اچھا قافلہ تھا۔ جس میں خوب مجلسیں راستہ بھر ہوتی رہیں۔
آپ نے جناب سید سبط حسین صاحب، جناب سید محمد باقر صاحب اور جناب سید ناصر حسین صاحب طاب ثراہم کے ناموں کو فارسی میں صنعت توشیح میں لکھا تھا ۔
حدود ۱۳۵۳ھ میں وطن میں رحلت فرمائی۔