مولانا سید غلام عسکری صاحب مرحوم سید محمد نقی صاحب بجنور لکھنو کے صاحبزادے تھے ۔ آپ 1347 ھ میں شہر رائے بریلی میں پیدا ہوئے ۔
ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد والدین کو تمنا ہوئی کہ بچہ سے خدمت دین لی جائے اس بنا پر جامعہ ناظمیہ میں داخلہ ہوا جہاں سے ممتاز الافاضل کی سند حاصل کی ، ساتھ ہی ساتھ منشی ، مولوی ، عالم ، فاضل ، فاضل طب، فاضل فقہ و غیرہ کے اسناد سے مزین ہوئے ۔
ناظمیہ سے فارغ ہونے کے بعد مدرسۃ الواعظین میں داخلہ لیا اور علامہ سید عدیل اختر صاحب طاب ثراہ سے کما حقہ فیض حاصل کرتے ہوئے خود کو خدمت ملت جعفریہ کے لئے مکمل طور سے آمادہ کرلیا ۔
مدرسۃ الواعظین سے 18 سال تک وابستہ رہے ۔ اور بحیثیت واعظ و بحیثیت آنریری سکریٹری اس تبلیغی ادارے کی کامیاب خدمتیں انجام دیں ۔ ادارہ مدرسۃ الواعظین سے انہیں گہرا لگاؤ تھا مولانا چند سال سے ادارہ کو سالانہ ایک ہزار روپیہ مرحمت فرما رہے تھے ۔ ان کا ارادہ تھا کہ ان پر جو ادارہ کا صرف ہوا تھا اسے بالاقساط ادا کردیں ۔ طرز بیان میں تاثیر اتنی تھی کہ بہت جلد مقبول ترین ذاکر بن گئے ۔ تبلیغی سلسلے میں قریہ ، قریہ جانے سے انھیں اس کا انداز ہوا کہ قوم میں علم کی بہت کمی ہے لہذا 1968 میں تنظیم المکاتب کی بنیاد ڈالی جس نے 17 سال میں قابل ذکر ترقی کی ۔ یہ ان کا وہ ٹھوس کارنامہ ہے جس کا قوم کو تہہ دل سے اعتراف ہے ۔ اصلاح قوم کے جذبے کے تحت تنظیم المکاتب کے قیا م کے علاوہ دینی لٹریچیر کی اشاعت پر بھی تواجہ دی اور ادارہ کی جانب سے ایک اخبار کا اجرا ہوا اور متعدد کتب و رسائل منظر عام پر آئے ۔